Skip to main content
● اسقاط حمل ●
مسئلہ: حمل ساقط ہوگیا (یعنی گرگیا)اور اس کا کوئی عضو بن چکا ہے جیسے ہاتھ، پاؤں یا انگلیاں وغیرہ تو حمل گرنے کے بعد یہ خون نفاس ہے۔ (تقریبا 120 دن میں عضو بن جانا قرار دیا جاتا ہے)
(بہار شریعت)
حمل ساقط ہونے کے بعد تین رات تک خون جاری رہا اور اس سے پہلے پندرہ دن پاک رہنے کا زمانہ گذر چکا ہے تو حیض ہے۔
اگر تین دن سے پہلے ہی بند ہوگیا ابھی پورے پندرہ دن طہارت کے نہیں گذرے ہیں تو استحاضہ ہے۔
حمل ساقط ہونے سے پہلے کچھ خون آیا کچھ بعد کو، تو پہلے والا استحاضہ ہے اور بعد والا نفاس۔ یہ اس صورت میں ہے جب کوئی عضو بن چکا ہو۔ ورنہ پہلے والا اگر حیض ہوسکتا ہے تو حیض ہے نہیں تو استحاضہ۔
مسئلہ: نفاس کا خون عادت پوری ہونے سے پہلے بند ہوگیا تو آخر وقت مستحب تک انتظار کر کے نہا کر نماز پڑھے۔
مسئلہ: کسی عورت کا پہلا بچہ پیدا ہونے کے بعد تیس دن تک خون آیا، اب (دوسرا بچہ پیدا ہونے کے بعد) بیس دن بعد خون بند ہوگیا تو نفاس بیس دن ہوگا۔
مسئلہ: کسی عورت کی عادت تیس (30) دن خون آنے کی تھی اب کہ بچہ ہونے کے بعد 35 دن کے بعد خون بند ہوا تو نفاس 35 دن کا ہوگا۔
مسئلہ: کسی عورت کو خون آنے کی عادت تیس دن کی تھی اس بار 45 دن خون آیا تو تیس دن نفاس کے ہیں اور پندرہ دن استحاضہ کے۔
(در مختار)