Najis Kapde

●نجس کپڑے پاک کرنے کا پہلا طریقہ●



اگر حیض و نفاس کا خون کپڑوں پر لگ جائے اور وہ دل دار (گاڑھی) ہو تو دھونے میں گنتی کی کوئی شرط نہیں بلکہ اس کو دور کرنا ضروری ہے۔ 



اگر ایک بار دھونے سے صاف ہوجائے تو پاک ہوجائے گی، اگرچہ دو یا پانچ بار دھونے سفے صاف ہو تو 2 یا 5 بار دھونا پڑے گا۔ ہاں اگر تین بار سے کم میں دور ہوجائے تو تین بار دھونا مستحب ہے۔ 



اگر نجاست (خون) دور ہوگئی مگر اس کا کچھ اثر باقی ہے تو اسے دور کرنا لازم ہے۔ ہاں اگر اس کا اثر مشکل سے جائے تو اثر دور کرنے کی ضرورت نہیں، تین بار دھو لیا تو کپڑا پاک ہوگیا۔

(عالمگیری، منیہ) 



اور اگر نجاست پتلی و (خون پتلا ہو) تو تین بار دھونے اور تین بار طاقت بھر نچوڑنے سے پاک ہوگا اور قوت کے ساتھ نچوڑنے کے یہ معنی ہیں کہ اپنی طاقت بھر اس طرح نچوڑے کہ اگر پھر نچوڑے تو اس میں سے کوئی قطرہ نہ ٹپکے۔ اگر کپڑے کا خیال کر کے اچھی طرح نہ نچوڑا تو کپڑا پاک نہ ہوگا۔ 



پہلی اور دوسری مرتبہ نچوڑنے کے بعد ہاتھ پاک کرلینا بہتر ہے۔ یعنی پہلی مرتبہ طاقت بھر نچوڑا پھر ہاتھ پاک کیے، پھر دوبارہ دھو کر دوبارہ نچوڑا اور ہاتھ پاک کیے اور تیسری مرتبہ دھو کر نچوڑنے سے کپڑا بھی پاک ہوگیا اور ہاتھ بھی۔

(بہار شریعت)





●نجس کپڑے پاک کرنے کا دوسرا طریقہ●



سب سے پہلے کپڑے پر سے خون کا اثر (نجاست)صاف کریں۔ 



اس کے بعد کپڑے کو پانی سے بھری بالٹی میں ڈال کر کے نل کھول دیں اور تقریبا آدھی بالٹی جتنا پانی گرنے دیں۔ مثال کے طور پر اگر ایک بالٹی چھ منٹ میں بھرتی ہے تو تین منٹ تک پانی گرنے دیں، اب وہ کپڑا پاک ہے۔ 



اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ جب کپڑا بالٹی میں ڈالیں تو اسے اپنے ہاتھوں سے دبا کر بالٹی میں رکھیں کہ کپڑا پانی کی بالٹی میں ڈوبا ہوا ہونا چاہیے کہ عموماً پانی کے زور (پریشر) سے کپڑا ابھر کر پانی کی سطح پر آجاتا ہے جس کی وجہ سے کپڑا کا وہ حصہ پاک ہونے سے رہ جاتا ہے لہٰذا خوب اچھی طرح کپڑے کو پانی میں ڈوبا ہوا ہوا ضروری ہے۔





●وہ کپڑے جن کے دھونے میں حرج ہو●



وہ کپڑے جن کے پاک کرنے (دھونے) میں حرج ہو مثلا کام دار کپڑے، یا ایسے کپڑے کہ اگر انہیں طاقت بھر نچوڑا تو ان کے خراب ہونے کا اندیشہ ہو تو ایسے کپڑوں پر اگر حیض و نفاس کا خون لگ جائے تو پہلے خون کا اثر صاف کریں۔ 



اب کپڑے کو ایک مرتبہ دھو کر بغیر نچوڑے لٹکا دیں، جب پانی ٹپکنا بند ہوجائے تو دوسری مرتبہ دھو کر بغیر نچوڑے لٹکادیں، پھر دوبارہ پانی ٹپکنا بند ہوجائے تو تیسری مرتبہ بھی یہی عمل دہرا کرسکھا دیں۔ اب یہ کپڑا پاک ہے۔





وضاحت : ناپاک کپڑے پاک کرنے کے متعلق عرض ہے کہ انہیں اچھی طرح دھو کر پوری قوت سے نچوڑا جائے یہاں تک کہ مزید قوت لگانے پر کوئی قطرہ نہ ٹپکے۔ پھر ہاتھ دھوکر کپڑے دھوئیں اور انہیں اسی طرح پوری طاقت سے نچوڑیں، پھر تیسری بار ہاتھ دھوئیں اور کپڑے دھوکر انہیں پوری طاقت سے نچوڑیں کہ مزید نچوڑنے پر کوئی قطرہ نہ ٹپکے ، اب کپڑے پاک ہوگئے۔ اگر کسی نے پوری قوت سے کپڑا نچوڑ لیا مگر کوئی دوسرا جو طاقت میں زیادہ ہے ، اسے نچوڑے تو چند قطرے پانی ٹپک جائے گا تو کپڑا پہلے کے حق میں پاک اور اس دوسرے کے حق میں ناپاک ہے۔



اس مسئلے میں احتیاط کرنی چاہئے ، ہر کوئی یا تو اپنا ناپاک کپڑا خود پاک کرے یا پھر انہیں بہتے پانی میں پاک کیا جائے ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ خواتین صابن یا واشنگ مشین سے کپڑے دھوکر انہیں کسی برتن میں ڈال دیں اورپھر اتنا پانی ڈالیں کہ کپڑے پانی میں مکمل ڈوب جائیں اور پانی برتن کے کناروں سے بہنے لگے ، اب بہتے پانی سے ان کپڑوں کو نکال لیں بہتے پانی کی وجہ سے یہ پاک ہوگئے۔



ایسے نازک کپڑے جو نچوڑنے کے قابل نہیں ہیں اسی طرح چٹائی ، قالین اور جوتا وغیرہ بھی اگر ناپاک ہوجائیں تو انہیں پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ انہیں دھوکر لٹکا دیا جائے یہاں تک کہ ان سے پانی ٹپکنا بند ہوجائے۔ پھر دوبارہ دھوکر لٹکادیں ، جب پانی ٹپکنا بند ہوجائے پھر تیسری بار دھوکر سکھالیں ، یہ پاک ہوجائیں گے۔